لندن9جولائی(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)امریکی اخبار Washington Free Beacon نے جمعے کے روز انکشاف کیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شام میں ایرانی فورسز کا عسکری طور پر مقابلہ کرنے کی ہدایت کی۔ ایک امریکی ذمے دار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر مذکورہ اخبار کو بتایا کہ "شام میں امریکی افواج کے داخل ہونے کے بعد پہلی مرتبہ اُسے اجازت دی گئی ہے کہ وہ اپنے مفادات کے تحفظ کے دفاع کے لیے ایرانی معاندانہ اشتعال انگیزیوں کے خلاف تمام تر اقدامات کرے"۔ذریعے نے مزید بتایا کہ وہائٹ ہاؤس کی جانب سے نئی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔
ان ہدایات کا مقصد مشرق وسطی بالخصوص شام میں امریکی فوجیوں اور مفادات و تنصیبات حفاظت کے واسطے تمام مطلوبہ اقدامات کا کیا جانا ہے۔واشنگٹن فری بیکن اخبار کے مطابق وہائٹ ہاؤس کے زیر انتظام قومی سلامتی کونسل کے فیصلوں کی بنیاد پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وزارت دفاع اور مشرق وسطی میں امریکی فوجی قیادت کو شام میں ایرانی فورسز اور اس کے زیر انتظام ملیشیاؤں کے مقابلے کی اجازت کے حوالے سے احکامات دیے۔یہ واضح نہیں ہو سکا کہ آیا صدر ٹرمپ کے نئے احکامات صرف شام میں ایرانی فورسز کے مقابلے تک محدود ہیں یا پھر اس میں عراق میں ایرانی فورسز یا پھر خلیج عربی میں ایرانی کشتیوں کی اشتعال انگیز سرگرمیوں کے خلاف کارروائی بھی شامل ہے۔امریکی وزیر دفاع جنرل جیمس میٹس نے ایران کو داعش اور القاعدہ جیسی خطرناک دہشت گرد تنظیموں سے زیادہ بڑا خطرہ شمار کیا تھا۔ انہوں نے مشرق وسطی میں ایرانی فورسز کے رسوخ کے علاقوں میں اس کا مقابلہ کیے جانے کا مطالبہ کیا تھا۔امریکی وزیر دفاع نے عراق میں عدم استحکام پیدا کرنے کے حوالے سے ایرانی فورسز کے تخریبی کردار کو بھی باور کرایا۔